اشاعتیں

فہرست مضامین

تصویر
احساس                ادھار دینا           انسانی رشتے        ایمان داری             بدگمانی   پابندی وقت         پردیس                تعلیم و تربیت       تندرستی                تنگدستی جھوٹ             چشم بینا            حب الوطنی         حسن ظن             حقوق العباد حب الوطنی       حسن ظن           حقوق العباد         خود داری              خوف خدا خوف خدا           دوستی               روا داری              روز گار                زاد راہ زندگی                شادی                  شیریں کلامی        طوطا چشمی         غصہ غیرت                کاروبار              کردار                   کمال                         ماحول محبت                مروت                 مسکراہٹ              مکافات عمل           موت نظم و ضبط     نقطہ نظر            نیکی                     وفا داری                  افترا پردازی اولاد                   بچت                    بڑھاپا                    بیوگی                       بیویوں کی اقسام بھروسہ              پردہ                     تبسم                    

یاد داشت

تصویر
یاد، حافظہ، روزنامچہ،   وہ  بیاض جس میں یاد رہنے کو کچھ لکھ دیں، یاد دہانی کا خط۔۔ گزرے ہوئے وقتوں کی شبیہ، واقعات اور حالات  جو ذہن کے پردے پہ محفوظ رہ جائیں انھیں یاد داشت کہتے ہیں۔ یہ واقعات خوشگوار بھی ہوتے ہیں اور تلخ بھی۔   خوشگوار یادیں انسان کی زندگی میں بہت اہم رول ادا کرتی ہیں اور ہر مشکل میں امید کی کرن بن کے ذہن میں ابھر آتی ہیں جبکہ تلخ یادیں انسان کو پژمردہ کرتی ہیں۔ بچپن کے ایام اور یاد داشت:   اکثر لوگوں کی زندگی میں بچپن کی یادیں ایک حسین اور دلکش نقوش کی آئینہ دار ہوتی ہیں۔اپنے بچپن کے ساتھیوں سے ملنے جلنے اور یاد ماضی کو دہرانے سے ان یادوں کے نقوش مزید گہرے ہوجاتے ہیں اور آپ خود کو بہت آرام دہ، خوش کن اور مسرور پاتے ہیں۔ بار بار  پرانی باتوں کو دہرانے سے آپ کی یاد داشت پختہ ہوتی ہے۔  جن لوگوں کے والدین حیات ہیں، انھیں چاہیے کہ ان سے اپنے بچپن کی باتیں پوچھیں تاکہ  آپ کی یاد داشت تازہ ہوجائے۔  اس طرح آپ کے والدین، آپ سے متعلق پرانی باتوں کے تذکرے سے خوش ہوجائیں گے اور آپ کو ان کی محبت ان کے چہرے پہ عیاں ہوتی دکھائی دے گی۔  اپنے قریبی دکانداروں، حجام، موچی اور سبزی ف

وقت

تصویر
وقت کے معنی ہیں  زندگی، عرصہ، عمر، عہد، فرصت، موسم، موقع، مہلت، میعاد وغیرہ۔ وقت کی پیما‏ئش کے لئے زمین کی سورج کے گرد گردش مکمل کرنے کو ایک سال کہتے ہیں۔  سال میں 365 یا 366 دن ہوتے ہیں۔  ہر دن 24 گھنٹوں پہ مشتمل ہوتا ہے اور ہر گھنٹہ  میں 60  منٹ ہوتے ہیں اور ہر منٹ میں 60 سیکنڈ ہوتے ہیں۔ کائنات کی لامحدود وسعت،  دنیا میں مسلسل ترقی  اور واقعات جو ماضی  میں ہوچکے، حال میں رونما ہورہے ہیں اور مستقبل میں ہوں گے ، یہ سب ناقابل تنسیخ سچ ہے جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا۔  جیسے جیسے یہ واقعات عمل پذیر ہوتے ہیں اسے تاريخ کے اوراق پہ معینہ وقت کے حوالے سے رقم کردیا جاتا ہے۔ یہ وقت کیا ہے جو ہر گھڑی آگے ہی بڑھتا جارہا ہے کیا ہم اسے پھر کبھی دوبارہ دیکھ سکیں گے۔ کیا اس وقت کو روکا جاسکتا ہے۔ کیا  وقت کے تلخ لمحوں کو  زندگی سے  بے دخل کیا جاسکتا ہے۔ کیا وقت کے حسین لمحوں کو ساقط کیا جاسکتا ہے۔ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ پوری زندگی میں ایک سا وقت ہو یا ہم اپنی پسند کے وقت میں لوٹ جائیں۔ وقت کا چکر:   اللہ تعالی نے اس کائنات میں ہرشے کو ایک خاص مقصد کے لئے پیدا کیا ہے اور وہ شے اپنی حیات کا چکر پور

والدین

تصویر
انسان کا وجود اس دنیا میں والدین کا رہین منت  ہے۔ ہماری ہستی،  ہماری مسکراہٹ،   ہماری تربیت اور ہماری تمام سرگرمیوں میں ہمارا اپنا کوئی کمال نہیں،   بلکہ ہماری کامیابیاں اور ترقیاں صرف اور صرف ماں باپ کی توجہ اور دعاؤں کے صلے میں ہمیں ملتی ہیں۔ تمام جانداروں میں سب سے مشکل اور  صبر آزما  پرورش انسان کے بچے کی  ہے۔  انسان  کے بچے کی پرورش میں محض خوراک کا عمل دخل نہیں ہوتا بلکہ انسان کے بچے کی تربیت ایک بہت بڑا ہنر اور بہت بڑی ذمہ داری  ہے۔   انسان کے بچے کو احساس کے پنگھوڑے میں بڑا کیا جاتا ہے، محبت کے عرق سے نہلایا جاتا ہے، توجہ اور پیاربھری نظروں  کے حصار میں رکھا جاتا ہے۔   پھر اسے دوسرے انسانوں  کی خدمت اور ان کی بقاء کے لئے مُستعد  اور کمر بستہ رہنے کی تعلیم دی جاتی ہے۔    بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ اس ننھی سی جان کو ایمان کی حرارت سے اس قدر پختہ ذہن کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ایمان، اپنے ملک و قوم اور اپنے رب کی خاطر خود کو قربان کردے۔  یہ کام کوئی آسان نہیں۔ اس کے لئے   والدین اپنا آرام فراموش کردیتے ہیں ، اپنی نیندیں حرام کردیتے ہیں اور اپنا پیٹ کاٹ کے اپنی اولاد کو  اس قابل بناتے

نابغۂ روزگار

تصویر
اس کے معنی ہیں  نہایت اعلی ذہنی صلاحیتوں کا مالک، غیر معمولی، اختراعی اور تخلیقی قوت رکھنے والا، غیر معمولی ذہین، عبقری،   بالغ نظر،  جہاں شناس،  دور اندیش، غیر معمولی ذہین،  قیافہ گو،  معما شگاف،  نازک خیال،  ہوشیار مغز،  خرد شناس،  دانشور،  زیرک،  عاقل، عقیل،  علامہ،  فرزانہ، فطین۔ ’’نابغۂ روزگار‘‘ سے مراد وہ لوگ ہیں جو اشیاء،  واقعات،  کائنات،  انسان،  معاشرے اور اپنے  زمانے کی سنگینیوں کو  سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان  ظاہری  معلومات کو جو ان کی سمجھ میں آتی ہیں ، عملی زندگی میں لانے کے لئے حتی الامکان سعی کرتے ہیں۔  اس سلسلے میں وہ مسلسل غور و فکر  میں لگے رہتے ہیں۔ چونکہ حقیقت کا عشق، علم کی محبت اور تحقیق کی جستجو ان لوگوں کو آگے بڑھانے کا باعث ہوتی ہے، اس لئے  وہ  ان مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں   جن کا حل تلاش کرنے میں مصروف  تھے۔  تاریخ انسانیت میں وہی لوگ کامیاب و کامران ہوئے جنھوں نے خود محنت کی اور اپنے ہم خیالوں سے تبادلہ خیال کیا ،   اور ایسا حل پیش کیا جو برسوں تک کارآمد رہا۔ ایسے لوگوں کو مُرّبی  کہتے ہیں۔  مُرّبی کے معنی ہیں   ایسے لوگ جو اپنے اٹھنے  بیٹ

موج مستی

تصویر
اس کے معنی ہیں خوشی و خرمی،     رنگ رلیاں،   موج مستی کرنا،     چھوڑنا،   معاف کرنا،     درگزر کرنا،   خوشی کی حرکتیں ،  بے پروائی،   بے خودی، شہوت کا جوش، سیر سپاٹا ،  استغراق ،  بے ہوشی، تکبر ،  جوش، سرشاری، سرور ، غرور ، غفلت، متوالا پن ، مدہوشی ، مسرت ، نشہ ، کیف، ہیجان۔ موج مستی ایک قلبی کیفیت ہے:  موج مستی ایک قلبی کیفیت ہے جسے اپنے اظہار کے لئے کہیں دوستوں سے چھیڑ خوانی کرنا پڑتی ہے، کہیں ایسا لباس زیب تن کرنا پڑتا ہے جو سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلے اور کہیں ایسی حرکتیں اور کھیل کود  کے ذریعے خوشی اور بے فکری کا اظہار کیا جاتاہے۔ جو ماحول کے سکوت کو توڑتے ہوئے قہقہے اور مسکراہٹیں بکھیر دے۔ موج مستی ذہنی بے فکری ہے:  موج مستی انسانی ذہن کی بے فکری اور آذادی کی عکاسی کرتا ہے۔ جس میں  نا تو کوئی معاشی بوجھ انسان کے سر پہ سوار ہوتا اور نہ ہی معاشی ذمہ داریوں میں بندھا ہوتاہے۔  بلکہ انسان مکمل طور پر اپنی مرضی کی زندگی گزار رہا ہوتا ہے۔  بلکہ مالی آسودگی خود بڑھ کر اعلان کررہی ہوتی ہے کہ آؤ یارو کچھ ایسا کریں،  کچھ ویسا کریں،  کچھ نیا کریں اور کچھ علیحدہ کریں۔ موج مستی  غرب

موبائل فون

تصویر
موبائل فون نے لوگوں کی زندگی کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے۔   پہلے زمانے میں لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا،  ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرنا یا کسی ضروری بات کی اطلاع دینے کیلئے کئی کئی دن انتظار کرنا پڑتا تھا۔   تصویریں  کھینچنے  کے لیے ایک خطیر رقم خرچ کر کے کیمرا خریدنا پڑتا تھا اور پھر تصویریں دیکھنے کیلئے بھی کئی دنوں تک انتطار کرنا پڑتا تھالیکن آج ایسی بہت سی سہولتیں ہمیں ایک ہی جگہ مل جاتی ہیں ایک ہی  ڈیوائیس کے اندر ایسے بہت سے مسائل کا حل موجود ہے۔ موبائل فون کو سیل فون بھی کہتے ہیں۔ یہ فون بغیر کسی تار کے  آذانہ اور دورانِ سفر  استعمال کیا جاسکتا ہے۔   موبائل کی اہمیت:   موبائل فون ہماری زندگی کا اہم جزو بن گیا ہے۔  اس کے ذریعے ہم ایک دوسرے کی خیریت گھر بیٹھے حاصل کرلیتے ہیں، اس کے علاوہ کہیں اسپتال میں ہوں یا شاپنگ مال میں دفتر میں،  اسکول،  کالج میں پکنک وغیرہ میں اگر کوئی ایمرجنسی وغیرہ ہو تو فوراً   ہم کا ل یا میسج کرکے بتادیتے ہیں تا کہ گھر والے فکر مند نہ ہوں۔ موبائل کی وجہ سے بڑی آسانی ہوگئی ہے۔ موبائل فون میں  انٹرنیٹ بمع برقی خط و ک